غزل

جب گزرگاہ ِ Ù…Ø+بت نہ کشادہ ہو Ú¯ÛŒ
جستجو منزل ِ جاناں کی زیادہ ہو گی

دل کے جذبوں پہ اندھیرے ہی مسلط ہوں گے
چاندنی جب نہ سر ِ بام ِ ارادہ ہو گی

رونق ِ Ù…Ø+فل ِ بادہ ہے ہمارے دم سے
ہم نہ ہوں Ú¯Û’ تو کہاں Ù…Ø+فل ِ بادہ ہو Ú¯ÛŒ

جب تلک ڈھانپ نہ لے چادر ِ افلاک مجھے
بے لباسی مرے پیکر کا لبادہ ہو گی

اب اگر لوٹ کے آئیں گے بچھڑنے والے
کوئی آغوش ِ Ù…Ø+بت نہ کشادہ ہو Ú¯ÛŒ

میری معصوم نظر ڈھونڈ رہی ہے اُس کو
کوئی لڑکی تو بھرے شہر میں سادہ ہو گی

یاور عظیم